آرٹیکل 370 کے خاتمے سے انتہاپسندی ختم ہوئی ہے اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے

آرٹیکل 370 کے خاتمے سے انتہاپسندی ختم ہوئی ہے اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے


پٹنہ(پریس ریلیز)مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل، 2023 اور جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل، 2023 کو سرمائی اجلاس کے دوسرے دن  منظوری کے لیے لوک سبھا میں پیش کیا۔ بدھ کو بل کے حق میں جواب دیتے ہوئے امیت شاہ نے واضح کیا کہ یہ بل کشمیر کے بے گھر لوگوں کو حقوق اور نمائندگی دینے کا بل ہے۔ اس سے قبل ضرورت پڑنے پر خواتین کو صرف 2 نشستیں دی جاتی تھی، نریندر مودی کی حکومت نے بل میں تبدیلیاں کرکے حد بندی کمیشن کی مزید 3 نشستوں کی تقرری کی سفارش کو قانونی شکل دینے کا کام کیا ہے، اس ایوان بالا کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے. پورا ملک جانتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی قابل قیادت میں 5 اور 6 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو ہٹا کر ان تمام محروم لوگوں کی آواز بلند کی گئی، جنہیں 70 سال سے نہیں سنا گیا۔ جو لوگ آرٹیکل 370 کے خاتمے کو جوتے میں کنکر کی طرح پریشان کن سمجھتے ہیں، انہیں سمجھنا چاہیے کہ عدالتی حد بندی اس بل کا حصہ تھی۔ تاریخ میں پہلی بار شیڈول ٹرائب کے لیے 9 سیٹیں مختص کی گئی ہیں اور شیڈول ٹرائب کے لیے بھی سیٹیں ریزرو کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جموں میں پہلے 37 سیٹیں تھیں، اب  بڑھاکر 43 کردیا گیاہے۔ کشمیر میں پہلے 46 سیٹیں تھیں، اب 47 سیٹیں ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں 24 نشستیں محفوظ رکھی گئی ہیں۔ جموں و کشمیر میں پہلے اسمبلی کی 107 سیٹیں تھیں، اب 114 سیٹیں ہیں۔ پہلے 2 نام زدکان ہوتے تھے، اب 5 نامزد ارکان ہوں گے۔ جموں و کشمیر کے قانون کے مطابق گورنر کی طرف سے دو خواتین کو نامزد کیا جاتا ہے، اب اس بل میں ایک کشمیری تارکین وطن اور ایک پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے خاتون کو نامزد کیا جائے گا۔ یہ سب اس لیے ممکن ہوا کہ 5 اور 6 اگست کو نریندر مودی نے کابینہ میں تاریخی بل پاس کیا، عظیم ایوان نے اس کی منظوری دی اور آرٹیکل 370 ختم ہوگیا۔

0 Response to " آرٹیکل 370 کے خاتمے سے انتہاپسندی ختم ہوئی ہے اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے"

एक टिप्पणी भेजें

Ads on article

Advertise in articles 1

advertising articles 2

Advertise under the article